(ابن ماجہ‘ مسند احمد‘ طبرانی)

حضرت ام ھانی رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے یہاں تشریف لائے۔ میں نے عرض کیا: یارسول اللہ! میں بوڑھی اور کمزور ہوگئی ہوں‘ کوئی عمل ایسا بتادیجئے کہ بیٹھے بیٹھے کرتی رہا کروں۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا سُبحَانَ اللّٰہِ سو مرتبہ پڑھا کرو‘ اس کا ثواب ایسا ہے گویا تم اولاد اسماعیل میں سے سوغلام آزاد کرو۔ اَلحَمدُ لِلّٰہِ سو مرتبہ پڑھا کرو‘ اس کا ثواب ایسے سو گھوڑوں کے برابر ہے جن پر زین کسی ہوئی ہو اور لگام لگی ہوئی ہو انہیں اللہ تعالیٰ کے راستے میں سواری کیلئے دے دو۔ اَللّٰہُ اَکبَرُ سو مرتبہ پڑھا کرو‘ اس کا ثواب ایسے سو اونٹوں کو ذبح کیے جانے کے برابر ہے جن کی گردنوں میں قربانی کا پٹہ پڑا ہوا ہو اور ان کی قربانی اللہ تعالیٰ کے یہاں قبول ہو۔ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ سو مرتبہ پڑھا کرو اس کا ثواب تو آسمان اورز مین کے درمیان کو بھردیتا ہے اور اس دن تمہارے عمل سے بڑھ کر کسی کا کوئی عمل نہیں ہوگا جو اللہ تعالیٰ کے یہاں قبول ہو البتہ اس شخص کا عمل بڑھ سکتا ہے جس نے تمہارے جیساعمل کیا ہو۔
(ابن ماجہ‘ مسند احمد‘ طبرانی)

►·٠•●♥ دیا ♥●•٠·◄