نفیس کی بس دعا یہی ہے فقیر کی اب صدا یہی ہی سواد طیبہ میں رہنےوالو کو عمر بھر کا سلام پہنچے

کچھ لوگوں کو شاعری بالکل پسند نہیں ہے ، اور وہ اسے فضول کام کہتے ہیں تو انکے لیے یہ کلام پوسٹ کر رہی ہوں کہ ساری شاعری ہی فضول نہیں ہوتی یہ کلام ایک بہت بڑے ولی اللہ کا ہے جو کہ اولاد رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں سے ہیں بہت سے لوگ انکے نام سے واقف ہوں گے

ّالٰہی محبوب کل جہاں کو دل و جگر کا سلام پہنچے
نفس نفس کا درود پہنچےنظر نظر کا سلام پہنچے

بِساط عالم کی وسعتوں سےجہان بالا کی رفعتوں سے
مَلَک مَلَک کا درود اترےبشَر بشَر کا سلام پہنچے

حضور کی شام شام مہکےحضور کی رات رات جاگے
ملائکہ کےحسیں جلو میں سحر سحر کا سلام پہنچے

زبان فطرت ہے اس پےناطق یہ بارگاہِ نبی صادق
شجر شجر کا درود جائےحجر حجر کا سلام پہنچے

رسولِ رحمت کا بارِ احساں تمام خلقت کےدوش پر ہے
تو ایسےمحسن کو بستی بستی نگر نگر کا سلام پہنچے

مرا قلم بھی ہے انکا صدقہ مرےہنر پر ہےانکی رحمت
حضور خواجہ مرےقلم کا مرےہنر کا سلام پہنچے

یہ التجا ہےکہ روز محشر گنہگاروں پہ بھی نظر ہو
شفیعِ امت کو ہم غریبوں کی چشم تر کا سلام پہنچے

نفیس کی بس دعا یہی ہے فقیر کی اب صدا یہی ہی
سواد طیبہ میں رہنےوالو کو عمر بھر کا سلام پہنچے